
ممبئی: ممبئی کے ’کے ای ایم‘ اسپتال کے ریزیڈنٹ ڈاکٹر وں نے ستارہ ضلع میں ایک 28 سالہ خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور خودکشی کے الزام پر آج سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔ بیڑ ضلع سے تعلق رکھنے والی اور سرکاری اسپتال میں تعینات ڈاکٹر جمعرات کی رات ستارہ ضلع کے پھلٹن میں ایک ہوٹل کے کمرے میں لٹکی ہوئی پائی گئی۔متاثرہ کی ہتھیلی پر لکھے گئے خودکشی نوٹ میں، اس نے الزام لگایا تھا کہ سب انسپکٹر گوپال بدانے نے کئی مواقع پر اس کی عصمت دری کی، جبکہ ایک سافٹ ویئر انجینئرپرشانت بنکر اسے ذہنی طور پر ہراساں کرتا تھا۔اس واقعہ کو گھناؤنا فعل قرار دیتے ہوئے ایک ریزیڈنٹ ڈاکٹر نے ذرائع کو بتایا کہ فی الحال کسی بھی قسم کی او پی ڈی یا ایمرجنسی خدمات کو بند نہیں کیا گیا ہے، لیکن اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہم اپنے احتجاج کو بڑھا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سمیر نے کہاکہ ملزمین فرار ہو گئے ہیں، انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیے، ہم اس کے خلاف احتجاج کے لیے یہاں بلیک ربن احتجاج کر رہے ہیں۔
پہلے سال کی ریزیڈنٹ ڈاکٹر سامیہ نے کہا کہ اگرچہ POSH ایکٹ 2013 میں نافذ کیا گیا تھا، لیکن اس کا نفاذ ابھی تک کمزور ہے اور مناسب نفاذ کی کمی موجودہ صورتحال کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ہم چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں جلد از جلد کارروائی کی جائے تاکہ انصاف کی جلد فراہمی ہو، فی الحال، ہم آگاہی پھیلانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں؛ ہماری تمام او پی ڈی اور ایمرجنسی سروسز کام کر رہی ہیں، تاہم، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے، تو ہم اپنے احتجاج کو بڑھا دیں گے۔ایک اور ریزیڈنٹ ڈاکٹر نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا،انہوں نے کہا کہ ہم نے واقعے کے جواب میں کچھ مطالبات کیے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ جلد از جلد پورے کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق ریاست بھر میں 8000 سے زیادہ ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے احتجاج میں حصہ لیا، انصاف اور سی آئی ڈی یا اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعہ کیس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔پولیس نے ان دو آدمیوں میں سے ایک جن کا نام ڈاکٹر نے اپنی ہتھیلی پر لکھے خودکشی نوٹ میں لیا تھا، پرشانت بنکر کو حراست میں لے لیا ہے ۔ پولیس کے مطابق سب انسپکٹر بدانے کو تحقیقات کے دوران نام سامنے آنے کے بعد ملازمت سے معطل کر دیا گیا ہے۔اپنے خط میں، اس نے لکھا کہ بدانے اور دیگر پولیس اہلکاروں نے بار بار اس پر دباؤ ڈالا کہ وہ مجرمانہ مقدمات میں ملوث ملزمین کے لیے جعلی فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کریں، جن میں سے اکثر کا کبھی طبی معائنہ نہیں کیا گیا۔صرف یہی نہیں، ایک خاص طور پر پریشان کن مثال میں، اس نے کہا کہ ایک رکن پارلیمنٹ کے دو پرسنل اسسٹنٹ ان کے اسپتال میں گھس گئے، انہیں فون پر رکن پارلیمنٹ سے بات کرنے پر مجبور کیا اور جب اس نے بات کرنے سے انکار کیا تو اسے دھمکیاں بھی دی گئیں۔خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ملزمین کو دیکھے بغیر مجھ سے سرٹیفکیٹ پر دستخط کرواتے تھے۔ جب میں نے انکار کیا تو انہوں نے میری ملازمت اور حفاظت کو خطرہ بنایا۔ڈاکٹر، جو اپنی لازمی دیہی بانڈ سروس کے خاتمے کے قریب تھی اور پوسٹ گریجویشن کرنے کا ارادہ رکھتی تھی، اس نے پولیس کے اعلیٰ حکام بشمول سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے بھی شکایت کی تھی، تاہم، اس کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ متعدد شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
No Comments: