Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

آپریشن سندور میں جیش محمد سربراہ مولانا مسعود اظہر کا ہیڈ کوارٹر تباہ

حملے میں بہاولپور کے مرکز سبحان اللہ پر مسعود اظہر کے خاندان کے 10 افراد اور 4 قریبی ساتھی مارے گئے

بہاولپور، ہندوستان نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے بہاولپور میں2001کے پارلیمنٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے ٹھکانے پر حملہ کیا ہے ۔میڈیا نے مقامی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اس واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم14افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں،۔مسعود اظہر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بہاولپور میں مرکز سبحان اللہ پر ہندوستانی حملے میں ان کے خاندان کے10 افراد اور4قریبی ساتھی مارے گئے ہیں۔ یہ مرکز جیش محمد کا ہیڈکوارٹر ہے اور یہاں کیڈر ٹریننگ سیشنز منعقد کیے جاتے تھے ۔ مسعود اظہر نے دعویٰ کیا کہ مرنے والوں میں ان کی بڑی بہن اور ان کے شوہر، مسعود اظہر کا بھتیجا، ان کی اہلیہ، ایک اور بھتیجی اور ان کے خاندان کے پانچ بچے شامل ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کی رات گئے حملے میں مسعود اظہر کے ایک قریبی ساتھی، ان کی والدہ اور دو دیگر قریبی ساتھی بھی مارے گئے ۔قابل ذکر ہے کہ مسعود اظہر اور جیش محمد2001میں ہندوستانی پارلیمنٹ پر حملے ، جنوری2016میں پٹھانکوٹ ایئربیس پر حملے ، فروری2019میں پلوامہ خودکش حملے میں ملوث تھے ۔مئی2019میں اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔ امریکہ پہلے ہی جیش محمد کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (ایف او ٹی) کے طور پر نامزد کر چکا ہے ۔بھارت نے مسعود اظہر اور اس کے بھائی عبدالرؤف اصغر کی حوالگی کا مطالبہ کیا لیکن چین نے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی کوششوں کو بار بار کمزور کیا۔ پاکستان نے2002 میں جیش محمد پر پابندی عائد کر دی تھی لیکن یہ تنظیم مختلف ناموں سے سرگرم رہی۔ مسعود اظہر پر پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف پر قاتلانہ حملے سمیت کئی واقعات میں ملوث ہونے کا الزام بھی تھا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *