Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

لاس اینجلس میں صورتحال مزید خراب

مظاہرین سے نمٹنے کے لیے 700 مرینز تعینات،ٹرمپ کے فیصلے کی تنقید

لاس اینجلس: کیلیفورنیا میں امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے اقدامات کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ کو تعینات کر دیا۔ تاہم ٹرمپ کے اس فیصلے پر کافی تنقید کی جا رہی ہے۔

 ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ انہوں نے کیلیفورنیا میں نیشنل گارڈ کو تعینات کرکے ‘بہت اچھا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگر ہم یہ کام نہ کرتے تو لاس اینجلس مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہوتا۔ ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا کہ وہ کیلیفورنیا کے گورنر کی گرفتاری کی حمایت کریں گے۔

دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج عارضی طور پر تقریباً 700 میرینز کو لاس اینجلس میں تعینات کرے گی جب تک کہ نیشنل گارڈ کے مزید فوجی وہاں پہنچ جائیں۔ ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نیشنل گارڈ کے مزید سپاہی موقع پر پہنچنے تک ایک بٹالین کو عارضی ڈیوٹی پر بھیجا جائے گا۔

مظاہرین گزشتہ چار روز سے احتجاج کر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹس بھی ملک میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی پالیسیوں کے خلاف اس احتجاج کی حمایت کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، کیلیفورنیا کے حکام ٹرمپ کے ریاست کے نیشنل گارڈ کا کنٹرول سنبھالنے اور اسے لاس اینجلس کی سڑکوں پر تعینات کرنے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے پیر کو ایکس پر پوسٹ کیا کہ یہ بالکل وہی ہے جو ٹرمپ چاہتے

تھے۔ اس نے آگ کو ہوا دی اور نیشنل گارڈ کو غیر قانونی طور پر وفاقی بنایا۔ ہم اس پر مقدمہ کرنے جا رہے ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *