ممبئی: نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن (این سی ٹی ای) کی طرف سے ریاست میں 295 بی ایڈ کالجوں کی شناخت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد ریاست میں ہزاروں بیچلر ان ایجوکیشن (بی ایڈ) کے خواہشمندوں کا مستقبل غیر یقینی صورتحال میں پڑ گیا ہے۔ یہ اقدام اساتذہ کے تعلیمی اداروں کے ملک گیر تشخیص کا حصہ ہے۔ اس سے مہاراشٹر میں 16000 سے زیادہ سیٹوں کی کمی ہو سکتی ہے اور 2025-26 کے داخلوں پر اس کا سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔
ملک بھر میں بی ایڈ کالجوں کے کام کاج اور معیار پر تشویش کے بعد این سی ٹی ای نے گزشتہ ماہ جانچ کا عمل شروع کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق متعدد ادارے 31 مئی کی آخری تاریخ تک مطلوبہ تشخیصی رپورٹس جمع کرانے میں ناکام رہے۔ نتیجے کے طور پر وہ اپنی پہچان کھو چکے ہیں اور انہیں آئندہ تعلیمی سال سے طلباء کو داخلہ دینے کی اجازت نہیں ہے۔
محکمہ ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن نے اس کے طلباء پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیاہے، جو کہ اب داخلے کا سیزن قریب آتے ہی مخمصے کا شکار ہیں کیونکہ باقی اداروں میں محدود نشستوں کے لیے جھگڑا ہوگا۔
شہر کے ایک بی ایڈ کالج کے پرنسپل نے کہا، ‘اس سال بی ایڈکی تعلیم میں بہت سی تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جس سے طلباء اور کالجوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اس سال کے شروع میں این سی ٹی ای نے اساتذہ کی تعلیم کے پروگراموں کے ڈھانچے میں بھی تبدیلیاں کی تھیں۔ اس نے ابتدائی طور پر اعلان کیا تھا کہ موجودہ چار سالہ مربوط بی ایڈ ،بی اے بی ایس سی کورس کو 2025-26 تعلیمی سال سے بند کر دیا جائے گا اور اس کی جگہ ایک نیا چار سالہ انٹیگریٹڈ ٹیچر ایجوکیشن پروگرام(آئی ٹی ای پی)متعارف کرایا جائے گا۔ اس اعلان کے بعد، اسٹیٹ کامن انٹرینس ٹیسٹ (سی ای ٹی) سیل نے 9 مارچ کو موجودہ انٹیگریٹڈ کورس کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو معطل کر دیا، مختلف اسٹیک ہولڈرز کے احتجاج کے بعداین سی ٹی ای نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی اور مربوط بی ایڈ کورسز کو 2026-27 تک ملتوی کر دیا۔ جس کے بعد محکمہ ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن نے سی ای ٹی سیل کو تعلیمی سال 2025-26 کے لیے داخلے کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کی۔
No Comments: