Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

کیا پاکستان جیسے ملک کے پاس ایٹمی ہتھیار رکھنا جائز ہے؟

جوہری ہتھیاروں کی نگرانی سے متعلق راج ناتھ سنگھ کے بیان سے پاکستان برہم ، شدید ردعمل کا اظہار

 جموں: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ ہمیں پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی دھمکیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ عالمی برادری کو غور کرنا چاہیے کہ کیا پاکستان جیسے بدمعاش ملک کے پاس ایٹمی ہتھیار رکھنا جائز ہے؟راج ناتھ سنگھ نے زور دیا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو اپنی نگرانی میں لینا چاہیے۔ وزیر دفاع کے اس بیان کے بعد پاکستان میں کھلبلی مچ گئی۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی کو نئے سرے سے بیان کیا ہے۔ اب ہندوستانی سرزمین پر دہشت گردانہ حملوں کو جنگی کارروائی تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان نے دہشت گردی کی حمایت جاری رکھی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دہشت گردی کے مرض کے لیے آپریشن سندھور جیسی دوا دینا ضروری ہے۔کشمیر میں ‘آپریشن سندور کی کامیابی پر فوجیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ مرکزی حکومت دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ کوئی بھی ملک کی طرف آنکھ اٹھانے کی ہمت نہ کر سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔راجناتھ نے کہا کہ ‘آپریشن سندور نے پاکستان میں چھپی دہشت گرد تنظیموں اور ان کے آقاؤں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اب کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے قوم کی جانب سے ان بہادر فوجیوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سرحد پار پاکستانی چوکیوں اور بنکروں کو تباہ کیا۔

سری نگر کے بادامی باغ میں چنار کور ہیڈکوارٹر میں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اہل وطن کو اپنی فوج پر فخر ہے۔ اس دوران گورنر منوج سنہا، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی موجود تھے۔

انہوں نے ہمیں ہمارے مذہب کے بارے میں پوچھ کر قتل کیا، ہم نے ان کے کرتوت دیکھ کر قتل کیا۔ پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے راج ناتھ نے کہا کہ انہوں نے (دہشت گردوں) نے ہندوستان کے ماتھے پر شکنجہ کسا ہے۔فوجیوں نے اس کے سینے پر حملہ کرکے بدلہ لیا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *