ممبئی : جمعرات کو سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کے فوراً بعد لندن جانے والا بوئنگ 787 ڈریم لائنر(اے آئی 171)ایک میڈیکل کالج کمپلیکس میں گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار 242افراد میں سے صرف ایک زندہ بچ سکا۔ اس المناک حادثے میں کم از کم 10افراد مہاراشٹر سے تعلق رکھتے تھے ، جن میں کیبن کریو کے رکن دیپک پاٹھک شامل ہیں جو بدلا پور کے رہائشی تھے اور جنہوں نے فلائٹ سے پہلے اپنی ماں سے بات کی تھی۔ دیپک پاٹھک نے 11سال تک ایئر انڈیا کے ساتھ خدمات انجام دیں۔
مرنے والوں میں کیپٹن سومیت پشکراج سبھروال اور کو پائلٹ کلائیو کندر بھی شامل تھے ، جو دونوں ممبئی میں مقیم تھے ، کیپٹن سبھروال کے پاس 8200گھنٹے کا پرواز کا تجربہ تھا جبکہ کلائیو کندر کے پاس 1100گھنٹے کا تجربہ تھا۔ سبھروال پووار کے جلوایو وہار کے رہائشی تھے اور اپنے بوڑھے والد کے ساتھ رہتے تھے ۔ عملے کی دیگر رکن میتھلی پاٹل 23))نوی ممبئی کے نہوا گاؤں کی رہنے والی تھیں، جنہوں نے دو سال قبل ایئر انڈیا میں شمولیت اختیار کی تھی، اور ان کے والد موریشور پاٹل او این جی سی کے کنٹریکٹر ہیں۔
نہوا کے سابق سرپنچ نے بتایا کہ میتھلی نے لندن جانے سے پہلے اپنے والد سے بات کی تھی اور شہر پہنچنے پر فون کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ عملے کی ایک اور رکن اپرنا مہادک43))گوریگاؤں کی رہنے والی تھیں اور ان کے شوہر بھی ایئر انڈیا کے عملے کے رکن ہیں۔ وہ این سی پی لیڈر سنیل تٹکرے کی رشتہ دار تھیں۔ دیگر عملے کے ارکان روشنی راجندر سونگھارے اور سنیتا چکرورتی بالترتیب ڈومبیولی اور جوہو کولیواڑا سے تعلق رکھتے تھے ، اور سونگھارے انسٹاگرام پر 54ہزار سے زائد پیروکاروں کے حامل سفر کے اثر انداز کرنے والے تھے۔ متاثرین میں مہادیو پوار68))اور ان کی بیوی آشا60))بھی شامل ہیں، جو شولاپور ضلع کے سنگولا کے ہتید گاؤں سے تعلق رکھتے تھے ۔ پوار 15سال قبل سنگولا چھوڑ کر گجرات میں آباد ہوئے تھے اور لندن اپنے بیٹے سے ملنے جا رہے تھے ۔ مسافروں میں سے ایک یاشا کامدار مودھا32))ناگپور کے تاجر منیش کامدار کی بیٹی تھی، جو اپنے بیٹے رودرا اور ساس رکشا بین کے ساتھ لندن جا رہی تھی اور حادثے میں تینوں ہلاک ہو گئے ۔
No Comments: