Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

ممبئی شہر اور مضافات میں134 عمارتیں خطرناک

3100 مکینوں کو مانسون سے قبل گھر خالی کرنے کا نوٹس جاری، اتھارٹی کی جانب سے تمام لوگوں کو ٹرانزٹ کیمپوں میں لے جانے کی تیاریاں شروع

ممبئی: خوابوں کا شہر ممبئی جتنا دلکش ہے اتنا ہی چیلنجنگ بھی ہے۔ خاص طور پر مانسون کے دوران جب ممبئی کا آدھا حصہ بارش میں ڈوب جاتا ہے۔ اس چیلنج کو ذہن میں رکھتے ہوئے مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) نے مانسون کی آمد سے پہلے ہی لوگوں کو خطرات سے خبردار کیا ہے۔ ممبئی شہر میں مہنگائی کی وجہ سے لوگ زندگی کی فکر کرنا بھول گئے ہیں اور 80-90 سال پرانی خستہ حال عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ایسے میں مانسون کے ممکنہ خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے مہاڈا نے 96 عمارتوں کو اوربی ایم سی نے 134 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا ہے لیکن پھر بھی کئی خاندان اپنے گھر چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق مہاڈاکے حکام پہلے ہی ان عمارتوں کوخطرناک عمارتیں قرار دے چکے ہیں اور ان میں رہنے والے تقریباً 3000 لوگوں کو مانسون کے دوران دوسری جگہ منتقل ہونے کو کہا ہے۔ اتھارٹی نے کہا کہ یہ تمام عمارتیں جنوبی اور وسطی ممبئی میں ہیں اور ان میں سے بورا بازار، محمد علی روڈ، فاک لینڈ روڈ، مجگاؤں، گرگاؤں، کھیتواڑی اور دادر ماٹونگا سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ محکمہ نے تمام مکان مالکان اور کرایہ داروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس علاقے میں شناخت شدہ عمارتوں کو فوری طور پر خالی کر کے کسی دوسری جگہ منتقل ہو جائیں۔ ان 96 عمارتوں میں تقریباً 3100 لوگ رہتے ہیں اور اب تک 184 کرایہ داروں کو مکانات خالی کرنے کے نوٹس دیے جا چکے ہیں۔ اتھارٹی نے تمام لوگوں کو ٹرانزٹ کیمپوں میں لے جانے کی تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں۔

ہر سال مہاڈا پرانی عمارتوں کا سروے کرتا ہے۔ اس سروے میں دیکھا گیا کہ کون سی عمارت محفوظ نہیں ہے۔ پھر ان عمارتوں میں رہنے والے لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی تیاریاں کی جاتی ہیں۔ اس سال کے سروے میں بورڈ نے پایا کہ گزشتہ سال خطرناک قرار دی گئی کئی عمارتیں اس بار بھی فہرست میں شامل ہیں۔

دریں اثنا مہاڈا بورڈ کے ساتھ ساتھ بی ایم سی نے بھی مانسون سے پہلے ایک سروے کیا ہے اور لوگوں کو خبردار کیا ہے۔ بی ایم سی نے کہا ہے کہ اس کے دائرہ اختیار میں شہر میں 134 عمارتیں خطرناک پائی گئی ہیں۔ چونکہ یہ عمارتیں مانسون کے دوران گر سکتی ہیں، اس لیے بی ایم سی نے لوگوں کو اس جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کا حکم دیا۔ بی ایم سی نے بھی اس سلسلے میں لوگوں کو نوٹس جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔ گزشتہ سال بی ایم سی نے 188 عمارتوں کو بارش کی وجہ سے خطرناک قرار دیا تھا۔عمارتیں کتنی پرانی ہیں؟ ممبئی ہاؤسنگ اتھارٹی نے کہا کہ اس نے 13ہزا عمارتوں میں رہائشیوں، مکان مالکان اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مانسون کے موسم سے پہلے عمارت کی مرمت کریں۔ ان میں سے زیادہ تر عمارتیں 70 سال سے زیادہ پرانی ہیں اور انسانی رہائش کے لیے موزوں نہیں ہیں، خاص طور پر بارشوں اور مانسون کے دوران یہ رہنے کے لیے خطرناک ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *