واشنگٹن:امریکہ میں آج سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف نافذ ہو گیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے متعلق حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔تاہم اس نے برطانیہ کو اس ٹیرف سے باہر کر دیا ہے۔ پہلے کی طرح اس پر صرف 25 فیصد ٹیرف لاگو ہو گا کیونکہ امریکہ اور برطانیہ کے درمیان تجارتی معاہدے پر بات چیت پہلے سے ہی چل رہی ہے۔30 مئی کو، ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر موجودہ ٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے کا اعلان کیاتھا۔ اس کے لیے انہوں نے یو ایس ٹریڈ ایکسپینشن ایکٹ 1962 کے سیکشن 232 کے تحت قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیا۔
اگر کسی قسم کی درآمد سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے تو اس قانون کے تحت امریکی صدر کو تجارت پر پابندیاں لگانے کا حق حاصل ہے۔گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) نے ایک نئی تجزیہ رپورٹ میں کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر ٹرمپ کے آئندہ ٹیرف میں اضافے سے ہندوستانی دھات کی برآمدات $4.56 بلین (39000 کروڑ روپے) متاثر ہونے کا امکان ہے۔
امریکی مارکیٹ میں ہندوستانی مینوفیکچررز اور برآمد کنندگان کے لیے مصنوعات کی لاگت میں اضافہ متوقع ہے، جس سے ان کی مسابقت پر اثر پڑ سکتا ہے۔جی ٹی آر آئی نے کہاکہ ‘ٹیرف میں اضافے سے ہندوستان براہ راست متاثر ہوگا۔ مالی سال 25 میں، ہندوستان نے امریکہ کو 4.56 بلین ڈالر کی آئرن، سٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات برآمد کیں۔امریکہ ہندوستان کے دھاتی شعبے کے لیے ایک بڑی منڈی بنا ہوا ہے۔ مالی سال 25 کی برآمدات میں 587.5 ملین ڈالر مالیت کا لوہا اور سٹیل، 3.1 بلین ڈالر کی آئرن اور سٹیل کی مصنوعات اور 860 ملین ڈالر مالیت کی ایلومینیم اور متعلقہ اشیاء شامل ہیں۔جی ٹی آر آئی رپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان زمروں پر ٹیرف میں اضافہ امریکہ میں ہندوستان کے مارکیٹ شیئر اور منافع کو چیلنج کرے گا۔
No Comments: