Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

اسدالدین اویسی نے پاکستان پر لگایادہشت گردی کا الزام

اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ نے آل پارٹی وفد کے حصہ کے طور پر بحرین میں اہم شخصیات سے بات چیت کی

بحرین:آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بائیجیانت پانڈا کی قیادت میں ایک آل پارٹی وفد کے حصہ کے طور پر بحرین میں اہم شخصیات سے بات چیت کی۔ آؤٹ ریچ پروگرام کے دوران انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ پاکستان سے شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، ہم نے بہت سے معصوم لوگوں کی جانیں گنوائی ہیں۔ یہ مسئلہ صرف پاکستان سے شروع ہوتا ہے۔ جب تک پاکستان ان دہشت گرد گروہوں کی تشہیر، مدد اور سرپرستی کرنا بند نہیں کرتا، یہ مسئلہ ختم نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے انہیں دنیا کو پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور اس خطرے کے بارے میں بتانے کے لیے بھیجا تھا جس کا ہندوستان کو گزشتہ کئی سالوں سے سامنا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے سیکورٹی پر ہندوستان کے مضبوط موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے ہر ہندوستانی کی جان کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کیے ہیں۔ اس حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ اگلی بار جب آپ [پاکستان] ایسا کرنے کی ہمت کریں گے تو یہ ان کی توقع سے زیادہ ہوگا۔‘

انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت نے شدید اشتعال انگیزی کے باوجود بار بار زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور 22 اپریل کے پہلگام حملے کا حوالہ دیا جس میں 26 سیاح مارے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ براہ کرم اس قتل عام کے انسانی المیے پر غور کریں۔ چھ روز قبل شادی کرنے والی ایک خاتون ساتویں دن بیوہ ہوگئی۔ ایک اور خاتون جس کی صرف دو ماہ قبل شادی ہوئی تھی، اس حملے میں اپنے شوہر سے بھی محروم ہوگئی۔

اویسی نے بحرین میں اپنی بات چیت کے دوران ہندوستان کی دفاعی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس تمام وسائل موجود ہیں، اور ہمارے پاس نہ صرف ہندوستانی شہریوں بلکہ ہندوستان میں رہنے والے ہر شخص کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری وسائل موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور میڈیا، ہمارے فضائی دفاعی نظام، ہماری ٹیکنالوجی اور جنگی صلاحیتوں نے پاکستان جیسی ناکام ریاست کی طرف سے شروع کی گئی ہر چیز کو کامیابی سے روکا اور بے اثر کر دیا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *