Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

شمال مشرق میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 50 افراد کی اموات

آسام ضلع کے 101 گاؤں سیلاب سے متاثر،بچائو کام جاری

 نئی دہلی: بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ آسام سے منی پور تک لوگ جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں، فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور لوگوں کے پاس رہنے کے لیے گھر تک نہیں ہے۔

آسام میں اب تک 19 اموات

آسام کے بارے میں بات کرتے ہوئے ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ اب تک 19 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ سیلاب سے 14 افراد اور مٹی کے تودے گرنے سے 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسام کے موریگاؤں ضلع میں سیلاب کی صورتحال بدستور سنگین ہے اور ضلع کے 101 گاؤں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

آسام اور اروناچل پردیش میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے حالات بہت خراب ہیں۔ اگرچہ بدھ کے روز صورتحال میں معمولی بہتری دیکھنے میں آئی لیکن صورتحال میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے۔ بارش میں کچھ کمی آئی، لیکن شمال مشرق کے کئی حصوں میں رات بھر بارش ہوئی۔

سکم سمیت سات شمال مشرقی ریاستوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 50 ہو گئی ہے۔ 29 مئی سے اب تک صرف آسام میں 19 افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

شمال مشرقی ریاستوں کے حکام کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 29 مئی سے اب تک اروناچل پردیش میں 12، میگھالیہ میں 6، میزورم میں 5، سکم میں 4، تریپورہ میں 2 اور ناگالینڈ اور منی پور میں ایک ایک افراد کی موت ہو چکی ہے۔

21 اضلاع میں 6.79 لاکھ لوگ متاثر

آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر اتھارٹی (ASDMA) کی رپورٹ کے مطابق 21 اضلاع میں سیلاب اور بارشوں سے 6.79 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ سیلابی پانی 1494 دیہات میں داخل ہو گیا ہے اور دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔

آسام کے سری بھومی میں سب سے زیادہ متاثرہ افراد کی تعداد 259601 ہے۔ اس کے بعد ہیلاکنڈی میں 172439 اور ناگاؤں میں 102716 لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ ریاست میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے کل 190 ریلیف کیمپ چلائے جا رہے ہیں، جو 39746 بے گھر لوگوں کو پناہ فراہم کر رہے ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *