جموں : (ایجنسی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جمعرات کی شام دیر گئے جموں پہنچے اور راج بھون میں فوری طور پر ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں اعلیٰ سطح کی چوکسی اور تیاری کو برقرار رکھتے ہوئے مکمل طور پر پرامن امرناتھ یاترا کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ یہ سیکورٹی جائزہ اجلاس تقریباً ایک گھنٹہ 30 منٹ تک جاری رہا اور اس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری اٹل ڈولو، ڈی جی پی نلین پربھات اور وزارت داخلہ، فوج، نیم فوجی انتظامیہ، پولیس اور سول ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔امت شاہ نے 3 جولائی کو شروع ہونے والی اور 38 دنوں کے بعد 9 اگست کو اختتام پذیر ہونے والی اس مذہبی یاترا کے لیے تمام حفاظتی انتظامات اور تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ امت شاہ نے اس یاترا کی پرامن تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے پوری یاترا کے دوران انتہائی چوکسی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے یقین دلایا کہ سینٹرل اور یونین ٹیریٹری دونوں انتظامیہ یاتریوں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔اس میٹنگ میں حالیہ سیکورٹی چیلنجوں، خاص طور پر پہلگام میں 22 اپریل کے دہشت گردانہ حملے کے بعد کے حالات پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ سیکورٹی ایجنسیوں نے وزیر داخلہ کو دراندازی اور دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کے لیے جاری آپریشنز کے بارے میں آگاہ کیا۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ امت شاہ نے پہلگام حملے کے ذمہ داروں سمیت دہشت گردوں کو نشانہ بناتے ہوئے تلاشی مہم تیز کرنے کی ہدایت کی۔وہیں وزیرداخلہ امت شاہ نے سرحدی ضلع پونچھ کا دورہ کیا ، جہاں وہ پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ شہریوں سے خطاب کیا۔ وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ پاکستان نے شہری مقامات، مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا۔ آپریشن سندور کے دوران پاکستان کی گولہ باری سے متاثرہ لوگوں کے اہل خانہ کو تقرری خط دیئے گئے ہیں۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ جموں وکشمیر حکومت، مرکزی حکومت اور ملک کے جذبات آپ کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ معاوضہ، سرکاری نوکری، اس سے آپ کی زندگی میں ہوئے نقصان کی تلافی نہیں کرسکتیں۔ آپ کے خاندان کوجو نقصان پہنچا ہے، اس میں پورا ملک چٹان کی طرح آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ پاکستان نے نہتھے لوگوں پرگولی چلائی ہے۔ ہماری فوج ہرچیز کا جواب دینے میں اہل ہے۔ انہوں نے کہ اکہ جموں وکشمیر کی ترقی تیز رفتاری سے جاری رہے گا۔ ہمارے حملے میں پاکستانی شہریوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ہم نے شہریوں کو نشانہ بنایا ہی نہیں تھا۔ ہم نے درست حملوں سے دہشت گردانہ ٹھکوں اور دہشت گردوں کو نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سبھی جانتے ہیں کہ پہلگام میں بے قصور سیاحوں پر جو حملہ ہوا اور جیسا وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ ہر دہشت گردانہ حملے کا جواب سختی سے دیا جائے گا۔ اسی پالیسی کے تحت ہم نے پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی اوکے) میں جو دہشت گردانہ اڈے تھے، ان کا خاتمہ کیا۔
وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ کسی بھی دہشت گردانہ حادثات کو ہندوستان برداشت نہیں کرے گا اور اس سے بھی زیادہ درست جواب دیا جائے گا۔ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ جس رفتارسے 2014 سے لے کراب تک جموں وکشمیرمیں جو ترقی ہوتی رہی ہے اسی رفتار سے ترقی ہوتی رہے گی۔
No Comments: