ممبئی: مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست میں ٹھاکرے اورپوار برانڈ کبھی ختم نہیں ہو سکتا۔ یہ بات انہوں نے ایک مراٹھی نیوز پورٹل کے ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران کہی۔
راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے کے بارے میں کچھ عرصے سے بات ہو رہی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے بھی کہا ہے کہ مہاراشٹر کے مفاد کے لیے دونوں بھائی ایک ساتھ آ سکتے ہیں۔ اس تناظر میں پوچھے گئے ایک سوال پر راج ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر کی سیاست سے پوار اور ٹھاکرے برانڈ کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن انہیں آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اعلیٰ قیادت بدل بھی جائے تو یہ برانڈز برقرار رہیں گے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ایک تصویرکے تعلق سے انہوں نے کہاکہ میں نے ایک تصویردیکھی۔ ایک تقریب میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اجیت پوار، سنیل تٹکرے، اشوک چوہان، نارائن رانے، چھگن بھجبل اور دیگر لیڈروں کے درمیان بیٹھے تھے۔ جب میں نے وہ تصویر دیکھی تو میں حیران رہ گیا اور سوچا کہ بی جے پی کے حامی یہ کیسے دیکھ رہے ہوں گے؟ وہ سوچتے ہوں گے کہ ہم نے انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے اور اب وہ ان کے ساتھ حکومت میں بیٹھے ہیں۔ راج ٹھاکرے نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں ملوث دہشت گرد کہاں ہیں، پاکستان کے ساتھ جنگ کوئی آپشن نہیں ہے۔اسمبلی انتخابات میں بری شکست کے بعد راج ٹھاکرے بی جے پی اور شیو سینا (شندے) سے مایوس ہو گئے ہیں۔ جبکہ لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے این ڈی اے کو غیر مشروط حمایت دی تھی۔ چند ہفتے پہلے انہوں نے خود اشارہ کیا تھا کہ ادھو ٹھاکرے سے ان کا کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ وہ مہاراشٹر کے فائدے کے لیے دوبارہ اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ اگلے دن ادھو ٹھاکرے نے بھی مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ غداروں کے ساتھ تعلق بند کر دیں (ان کا حوالہ ایکناتھ شندے کی طرف تھا) تو وہ ان کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔ مہاراشٹر میں چند ماہ بعد بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اگر اس سے پہلے راج اور ادھو ایک ساتھ آنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو مہاراشٹر کی سیاست میں کچھ نئے مساوات بن سکتے ہیں۔
No Comments: