Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

’اردو کو روزگار سے منسلک کرنے کی ضرورت ہے‘

ممبئی یونیورسٹی ، شعبہ اردوکے صدر ڈاکٹر عبداللہ امتیاز احمدکا اظہارخیال

 محمد معراج انور

ممبئی:ممبئی یونیورسٹی ہندوستان کی کئی مشہور یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جسکا قیام 18 جولائی 1857 میں عمل میں آیا تھا۔یہاں سے ہزاروں طلباء ہرسال تعلیم حاصل کرتے ہیں اورمختلف قسم کے روزگار سے منسلک ہوتے ہیں۔ ممبئی یونیورسٹی کے زبان کے اہم شعبوں میں سے ایک شعبہ اردو ہے جسکاقیام 1982 میں عمل میں آیاتھا۔ یہ شعبہ اپنے قیام کے بعد سے ہی اردو زبان و ادب کے فروغ میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہاہے۔شعبہ صدر ڈاکٹر عبداللہ امتیاز احمدنے روزنامہ اردو صحافت کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر محمد معراج انور سے ایک خصوصی ملاقات کے دوران اردو اورشعبہ اردو کے تعلق سے کچھ اہم باتیں کیں۔

انہوں نے معلومات فراہم کیں کہ یہ شعبہ مختلف تعلیمی پروگرامز پیش کرتا ہے، جن میں اردو ادب میں ماسٹرز ڈگری (ایم اے) اور پی ایچ ڈی کے ساتھ ساتھ مختلف سرٹیفکیٹس ، ڈپلومہ اورپارٹ ٹائم ڈپلومہ کورسز شامل ہیں۔ یہاں سے ماس کمیونی کیشن ان اردوجرنلزم، ڈی ٹی پی ، کیلی گرافی جیسے اہم کورسز بھی کرائے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ امتیاز احمدنے مزید بتایا کہ شعبہ اردو نہ صرف تعلیمی میدان میں سرگرم ہے بلکہ ثقافتی تقریبات کا بھی انعقاد کرتارہا ہے۔

انہوں نے اردو کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اردو کو روزگار سے منسلک کرنے اور اسے حساب کتاب کی زبان بنانے کی ضرورت ہے،اسے سماجی اور ٹیکنالوجی کی زبان بنانے کی ضرورت ہے، اس زبان کو فروغ تب ملے گا جب اردو بولنے کی شروعات ہم اپنے اپنے گھروں سے کریں گے اوراپنے بچوں کو اردوزبان میں تعلیم دلانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ہم اپنے گھروں میں بھی اردو کو بول چال کی زبان بنانے سے قاصر ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ امتیازنے مزید کہاکہ بیشتر تعلیم یافتہ خاندان اوراردو جاننے والے افراد بھی اپنے گھروں میں ارود کے بجائے انگریزی بولتے ہیں اور فخر محسوس کرتے ہیں ،لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اردوکسی انسان کو انسان بنانے میں اورایک اچھا سماج بنانے میں اہم رول ادا کرتا ہے،اسلئے ہمیں اپنے بچوں اور نئی نسل کو تاکید کرنی چاہئے کہ وہ اردوزبان سے دوری اختیا رنہ کریں اور اردوزبان میں کسی نہ کسی کتاب کا مطالعہ کرتے رہا کریں ۔اس سے ان کی رہنمائی ہوتی رہے گی۔

 اردوہندوستان میں جنمی ہے اوریہ کسی ایک مذہب یاقوم کی نہیں بلکہ پورے ہندوستان کی زبان ہے ،اس تعلق سے  ڈاکٹر عبداللہ امتیاز صاحب نے بتایاکہ گنگا جمنی تہذیب کے تحت اردوکااستعمال ملک کے کونے کونے میں ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ممبئی یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں داخلہ کے لیے دوردراز سے طلباء آتے ہیں اور یہاں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس شعبہ میں طلباء کی تعدادہمیشہ زیادہ رہتی ہے، البتہ کووڈ -19 کے بعدہرزبان کے طلباء کی تعداد میں کمی آئی ہے ، اور اردو بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے لیکن دیگر زبانوں کے مقابلے شعبہ اردو کی حالت بہتر ہے۔ان کے مطابق ممبئی یونیورسٹی میں کئی زبانوں کے شعبے ایسے ہیں جہاں صرف 10 سے 15 طلباء زیر تعلیم ہیں لیکن شعبہ اردو میں ہرسال 80 سے 90 طلباء داخلہ لیتے ہیں اور امتحان دیتے ہیں،جو ہمارے لیے قابل فخر ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *