Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

’ٹیرف‘ سے متعلق عدالت کا فیصلہ ’انتہائی غلط‘ اور’انتہائی سیاسی‘ ہے

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کو خوفناک قراردیتے ہوئے امید ظاہرکی کہ سپریم کورٹ اسے پلٹ دے گی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت کا درآمدی محصولات روکنے کا حکم ’انتہائی غلط‘ اور’انتہائی سیاسی‘ ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ میں کہا’امید ہے کہ سپریم کورٹ اس خوفناک، قوم کے لیے خطرہ بننے والے فیصلے کو جلد اور فیصلہ کن طور پر کالعدم کر دے گی۔‘ امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جمعرات کو ایک وفاقی اپیل کورٹ نے ٹرمپ کے سب سے بڑے ٹیرف کو عارضی طور پر بحال کر دیا ہے۔

اپیل کورٹ کا یہ تازہ ترین فیصلہ امریکی تجارتی عدالت کے فیصلے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ نے ڈیوٹیز لگانے میں اپنے اختیار سے تجاوز کیا ہے اور انہیں فوری طور پر روکنے کا حکم دیا ہے۔واشنگٹن میں فیڈرل سرکٹ کے لیے ریاستہائے متحدہ کی اپیل عدالت نے کہا کہ وہ حکومت کی اپیل پر غور کرنے کے لیے نچلی عدالت کے فیصلے کو روک رہی ہے، اور مقدمات کے مدعیان کو 5 جون تک اور انتظامیہ کو 9 جون تک جواب دینے کا حکم دیا ہے۔

اس کا جواب دیتے ہوئے، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا’امریکی عدالت برائے بین الاقوامی تجارت نے انتہائی ضروری ٹیرف پر امریکہ کے خلاف ناقابل یقین حد تک فیصلہ سنایا، لیکن خوش قسمتی سے، فیڈرل سرکٹ کورٹ کے لیے امریکی عدالت برائے اپیل کے 11 ججوں کے پورے پینل نے مین ہٹن میں قائم بین الاقوامی تجارتی عدالت کے حکم پر روک لگا دی ہے۔‘

ٹرمپ نے ان ججوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جنہوں نے پہلے ٹیرف کو روکا تھا، کہا کہ ’یہ ابتدائی تین جج کہاں سے آئے؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ ممکنہ طور پر امریکہ کو اتنا نقصان پہنچا سکیں؟ کیا یہ صرف ’ٹرمپ‘ کی خالص نفرت ہے؟ اس کے علاوہ اور کیا وجہ ہو سکتی ہے؟

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *