ممبئی:تاریخی سیفی مسجد، چنئی میں، داؤدی بوہرا جماعت کے روحانی رہنما حضرت سیدنا مفضل سیف الدین نے عشرہ مبارکہ 1447ھ کی مجالس کا آغاز اپنے والدِ گرامی، سیدنا محمد برہان الدینؒ کے پچاس سال قبل چنئی کے دورے کی یاد سے فرمایا—جو داؤدی بوہرا جماعت اور اس شہر کے درمیان ایک گہری وابستگی کی علامت ہے۔
اس سال سیدنا نے مجالس میں خطبے کے لیے ایک بامعنی موضوع کا اختیار فرمایا ہے:’کائنات کا سفر‘ — جس میں سیاروں کی حرکات، آسمان کے ستاروں، اور زمین پر غور و فکر، شامل ہے۔ سیدنا نے ان کائناتی نشانیوں کو اسلامی تاریخ کی ان عظیم ہستیوں سے جوڑا جنہوں نے ستاروں کی مانند انسانوں کی زندگیوں کو روشن کیا۔
سیدنا نے محبت کو کششِ ثقل سے تشبیہ دی، جو دلوں کو باندھے رکھتی ہے اور شفقت و اتحاد کی بنیاد بنتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ایمان اور سائنس کو درست زاویے سے دیکھا جائے تو یہ ایک دوسرے کو مضبوط کرتے ہیں۔ والدین، اساتذہ، اور رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ اپنے عمل سے رہنمائی کریں، کیونکہ ’عمل، الفاظ سے زیادہ اثر رکھتا ہے۔‘
چنئی میں 43000 سے زیادہ افراد کی حاضری اور ملک کے مختلف مراکز میں مجالس کا لائیو دکھایا جانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ عشرہ مبارکہ صرف عبادت کا وقت نہیں، بلکہ یہ محبت، علم، اور دوسروں کی خدمت جیسے داؤدی بوہرہ جماعت کے اہم اصولوں کی ایک خوبصورت مثال بھی ہے۔
No Comments: