نئی دہلی: مرکزی حکومت ’ایک ملک، ایک الیکشن‘ کی تیاری کر رہی ہے۔ توقع ہے کہ 2034 کے عام انتخابات تک ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات ہو سکتے ہیں۔ اس کے لیے حکومت آئین میں تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ ‘’ون نیشن، ون الیکشن‘ بل پر بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے سربراہ پی پی چودھری نے بتایا کہ جن ریاستوں میں 2029 کے بعد اسمبلی انتخابات ہوں گے ان کی میعاد کو کم کر دیا جائے گا۔ ایسا اس لیے کیا جائے گا تاکہ 2034 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں انتخابات کرائے جا سکیں۔
حکومت نے 2029 کے بعد الیکشن کا ہدف مقرر کیا
مثال کے طور پر اتر پردیش میں 2027 کے بعد 2032 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ لیکن ‘ایک ملک، ایک انتخاب کی وجہ سے، اس اسمبلی کی مدت صرف دو سال ہو سکتی ہے، تاکہ 2034 میں لوک سبھا کے انتخابات کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی کرائے جا سکیں۔ 2024 میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ منعقد کرنے کی دفعات ہیں۔
الیکشن سائیکل کی یکسانیت برقرار رکھنے کی تیاری
اس آئینی ترمیمی بل کے مطابق صدر لوک سبھا انتخابات کے بعد پہلی میٹنگ کی تاریخ پر نوٹیفکیشن جاری کر سکتے ہیں۔ یہ تو بتائے گا کہ اگلے عام انتخابات کب ہوں گے۔ ممکن ہے کہ یہ 2029 میں ہو۔ اس کے بعد بننے والی تمام ریاستی اسمبلیوں کی میعاد لوک سبھا کی پانچ سالہ میعاد کے ساتھ ختم ہو جائے گی۔ اگر لوک سبھا یا کسی بھی ریاست کی اسمبلی کو پانچ سال سے پہلے تحلیل کر دیا جاتا ہے، تو انتخابات صرف باقی وقت کے لیے ہوں گے۔ یہ یقینی بنائے گا کہ اگلے انتخابات اگلے عام انتخابات کے چکر کے ساتھ ہی منعقد ہوں۔ یہاں تک کہ جن ریاستوں میں انتخابات ہونے ہیں، وہاں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات بھی ہوں گے۔
بیک وقت انتخابات کے ساتھ جے پی سی کی مدت میں توسیع کی جائے گی
تاہم بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن کو لگتا ہے کہ کسی ریاست کے اسمبلی انتخابات ملک کے باقی حصوں کے ساتھ نہیں کرائے جا سکتے تو وہ صدر سے سفارش کر سکتا ہے۔ صدر اس ریاست میں بعد میں انتخابات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں۔ راجستھان کے پالی سے بی جے پی کے رکن اسمبلی چودھری نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے کام کو دیکھتے ہوئے اس کی میعاد میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ، پینل کے ارکان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا دورہ کرکے اپنی حتمی سفارشات دینا چاہتے ہیں۔ اب تک جے پی سی ممبران مہاراشٹرا اور اتراکھنڈ کا دورہ کر چکے ہیں۔
یہ بل گزشتہ سال دسمبر (2024) میں لوک سبھا میں پیش کیے گئے تھے۔ اس کے بعد انہیں چودھری کی سربراہی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا۔ یہ کمیٹی ہر قسم کے اسٹیک ہولڈرز سے رائے لے رہی ہے۔ سادہ لفظوں میں، حکومت چاہتی ہے کہ ملک بھر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔ اس سے بار بار الیکشن کرانے کے اخراجات بچ جائیں گے اور حکومت کو ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کا وقت ملے گا۔ لیکن، اس کے لیے آئین میں ترمیم کرنا ہو گی اور تمام سیاسی جماعتوں کو متفق ہونا پڑے گا۔ یہ ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے لیکن حکومت اسے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
No Comments: