منی پور:منی پور میں ایک بار پھر حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ امپھال میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ بس کو آگ لگا دی گئی اور مختلف مقامات پر لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے بعد انتظامیہ نے پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا اور انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی۔ منی پور، جو مئی 2023 سے تشدد کی آگ میں جل رہا ہے، پچھلے کچھ دنوں سے پرامن تھا، لیکن اب حالات پھر سے خراب ہو گئے ہیں۔
آرام بائی ٹینگول لیڈر کی گرفتاری سے کشیدگی
منی پور میں ایک بار پھر کشیدگی بھڑکنے کی وجہ میتی تنظیم آرام بائی ٹینگول کے رہنما کنن سنگھ کی گرفتاری کو سمجھا جاتا ہے۔ اطلاع کے مطابق تنظیم کے رہنما کی گرفتاری کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے کوکیتھل اور یوریپک میں سڑکوں پر ٹائر اور پرانا فرنیچر جلا دیا۔ انہوں نے میتی لیڈر کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ ہفتہ کی رات بھی امپھال میں مختلف مقامات پر سیکورٹی فورسز کے ساتھ ان کی جھڑپیں ہوئیں۔ ہجوم نے خرائی لاملونگ میں ایک بس کو بھی آگ لگا دی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپ میں تین افراد زخمی ہوئے۔
امپھال ہوائی اڈے کے گیٹ کا گھیراؤ، فائرنگ
کوکیتھل میں کئی راؤنڈ فائرنگ کی گئی۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے تولیہال میں امپھال ہوائی اڈے کے گیٹ کو بھی گھیر لیا۔ گرفتار لیڈر کو ریاست سے باہر لے جانے کی کوشش کے خلاف وہ ہوائی اڈے کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے اور مرکزی سڑک کو بلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ تنظیم کے ارکان نے علامتی احتجاج کرتے ہوئے خود پر پٹرول چھڑک دیا۔
سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز نے راج بھون سے تقریباً 200 میٹر کے فاصلے پر کنگلا گیٹ کے سامنے آنسو گیس کے کئی گولے داغے۔ اس کے علاوہ راج بھون کی طرف جانے والی سڑکوں پر مرکزی فورسز کی اضافی تعیناتی کے ذریعے سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنو پور اور کاکچنگ اضلاع میں امتناعی احکامات نافذ کیے گئے تھے۔ وادی کے پانچ اضلاع میں ہفتہ کی رات 11.45 بجے سے پانچ دنوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات بھی معطل رہیں۔ امپھال ایسٹ اور بشنو پور اضلاع میں ہفتہ کی رات 10 بجے سے لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی لگا دی گئی۔
کمشنر نے حکم جاری کیا
کشیدگی پھیلنے کے بعد کمشنر کم سکریٹری (ہوم) این اشوک کمار نے حکم جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ، تھوبل، کاکچنگ اور بشنو پور اضلاع میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، اس بات کا خدشہ ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر عوامی جذبات کو بھڑکانے والی تصاویر، نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز ویڈیو پیغامات نشر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا بڑے پیمانے پر استعمال کر سکتے ہیں۔ اس سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔ اگر کوئی شخص مذکورہ حکم کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ارمبائی ٹینگول تنظیم کے کس رہنما کو گرفتار کیا گیا ہے۔
No Comments: