نئی دہلی: خوف اور بے بسی کی ایک واضح علامت کے طور پر پاکستان نے اپنے کم ہوتے گولہ بارود کے ذخائر کو محفوظ رکھنے کے لیے تمام فوجی مشقیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔ سرحد پار سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق، پاکستانی فوج کو اہم گولہ بارود کی شدید قلت کا سامنا ہے، جس نے اس کی جنگی تیاریوں پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں پہلگام کے دل دہلا دینے والے قتلِ عام کے بعد کشیدگی عروج پر ہے، جس نے پورے بھارت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ جہاں ایک طرف نئی دہلی میں سفارتی رابطے تیز اور اسٹریٹجک جوابات پر غور جاری ہے، وہیں دوسری طرف پاکستان دباؤ میں آ کر جھکنے لگا ہے — باخبر ذرائع کے مطابق، اسلام آباد اگر بھارت کی جانب سے جوابی کارروائی ہوتی ہے تو صرف چار سے پانچ دن کی جنگی صورتحال کا سامنا کر سکتا ہے۔
دفاعی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ غیرمعمولی قدم پاکستان کی فوجی برتری کے دعووں کی حقیقت کھول دیتا ہے۔ ایک سابق بھارتی فوجی جنرل نے کہا کہ معمول کی مشقوں کی معطلی اندرونی گھبراہٹ کا واضح اشارہ ہے۔ یہ کوئی اسٹریٹجک وقفہ نہیں بلکہ بقا کی کوشش ہے۔
ریاستی پروپیگنڈا کے ذریعے جس پاکستانی فوج کو ہیرو بنایا جاتا رہا ہے، وہ اب صورتحال کو سنبھالنے کے لیے جدوجہد میں مصروف ہے۔ گھٹتے ہوئے ذخائر اور عالمی سطح پر بڑھتی تنہائی کے درمیان، اسلام آباد کی للکار جلد ہی ایک تلخ حقیقت میں بدل سکتی ہے — بھارت کے جوابی وار کا خوف صرف فضا میں نہیں بلکہ فوج کے اندر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔
ہندوستانی حکام فی الحال خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، لیکن دفاعی اداروں میں سرگرمیوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ پیغام بالکل واضح ہے کہ دہشتگردی کا جواب ضرور دیا جائے گا — اور پاکستان یہ بات بخوبی جانتا ہے۔
No Comments: