Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

نئی دہلی :جامعہ نگر میں نہیں چلے گا یوگی حکومت کا بلڈوزر

دہلی ہائی کورٹ نے لگائی روک، سینکڑوں رہائشیوں کو بڑی راحت

نئی دہلی: جامعہ نگر کے 115 باشندوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے اترپردیش سنچائی محکمہ کی انہدامی کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس معاملے میں جامعہ نگر کے لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے اگلی سماعت تک کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ جامعہ نگرکے 115 باشندوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے سینچائی محکمہ کو مرادی روڈ، خضربابا کالونی، جامعہ نگر، اوکھلا میں خسرہ نمبر 277 میں واقع ان کی متعلقہ جائیداد کومنہدم کرنے سے روکنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اترپردیش سنچائی محکمہ نے علاقے میں کئی دوکانوں اورمکانوں پرغیرقانونی تعمیرات سے متعلق نوٹس لگایا تھا اور 5 جون تک خالی کرنے کو کہا تھا۔دہلی کے اوکھلا واقع جامعہ نگرعلاقے میں کئی گھروں کو منہدم کرنے کے نوٹس جاری کئے ہیں۔ افسران کے ذریعہ چسپاں کئے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ مکانات اوردوکانیں اترپردیش سنچائی محکمہ کی زمین پر قبضہ کرکے بنائی گئی ہیں۔ اس زمین پربنے مکان اور دوکان غیرقانونی ہیں اورانہیں 15 دنوں کے اندرہٹا دیا جانا چاہئے۔افسران کی طرف سے 22 مئی کو متعلقہ جائیدادوں پراس طرح کے نوٹس کوچسپاں کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سبھی کومطلع کیا جاتا ہے کہ اوکھلا، خضربابا کالونی قبضہ کرکے بنائی گئی ہے۔ حالانکہ دہلی ہائی کورٹ نے ان لوگوں کوفی الحال بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ نے سنچائی محکمہ کواگلی سماعت تک کارروائی کرنے پرروک لگا دی ہے۔ معاملے کی آئندہ سماعت اگست میں ہوگی۔دہلی کے جامعہ نگرمیں غیرقانونی تعمیرات کا حوالہ دے کر خسرہ نمبر 279 کو بھی منہدم کئے جانے کا نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔ انہدام کارروائی کی نوٹس کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی عرضی داخل کی گئی ہے۔ پہلے تو عدالت نے ہائی کورٹ جانے کا حکم دیا تھا۔

 حالانکہ بعد میں سپریم کورٹ نے عرضی پرآئندہ ہفتے سماعت کرنے پررضا مندی ظاہرکی ہے۔ چیف جسٹس بی آرگوائی اورجسٹس آگسٹن جارج مسیح کی بینچ نے جمعرات کوانہدامی نوٹس کے خلاف داخل عرضی پرآئندہ ہفتے سماعت کرے گی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *