Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

’فوج خود ہدف، وقت اور طریقہ کار طے کرے‘ – وزیر اعظم نے تینوں مسلح افواج کے سربراہان کو مکمل اختیار دے دیا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کے ساتھ وزیر اعظم مودی کی اعلیٰ سطحی میٹنگ ختم ہو گئی ہے۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔

پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پورا ملک دہشت گردوں کے آقا پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور تینوں فوجوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس میں سی ڈی ایس انل چوہان اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ وزیر اعظم نے فوج کو فری ہینڈ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینا ہمارا پختہ قومی عزم ہے۔ انہوں نے ہندوستانی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ “وزیر اعظم نے کہا کہ مسلح افواج کو جوابی کارروائی کے طریقہ کار، اس کے اہداف اور اس کے وقت کے بارے میں آپریشنل فیصلے لینے کی کھلی چھوٹ ہے۔”

پہلگام کے ایک مشہور سیاحتی مقام بیسران میں 22 اپریل کو دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ وزیر اعظم  نے اس حملے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کا زمین کے کونے تک تعاقب کرنے اور انہیں ان کے تصور سے باہر کی سخت ترین سزا دینے پر زور دیا ہے۔

وزیر اعظم کے سخت ریمارکس اور قومی سلامتی کے معاملات پر ان کی حکومت کے سخت موقف نے ہندوستان سے جوابی کارروائی کی توقعات بڑھا دی ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کیے ہیں جن میں پڑوسی ملک کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھی شامل ہے۔ پہلگام حملے کے بعد، فوجی دستوں کو ہائی ایلرٹ پر رکھا گیا ہے، لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ مخصوص یونٹوں کو آپریشنل تیاری کے موڈ میں رکھا گیا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *