ممبئی: معروف شاعر، مصنف اور نغمہ نگار جاوید اختر جو ہندوستانی اور پاکستانی فلمی صنعتوں اور موسیقاروں کے درمیان برادرانہ تعلقات اور تعاون کے حامی ہیں، نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کی حمایت میں مبینہ کردار پر پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ عیاں رہے کہ پہلگام میں حالیہ حملہ میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مہاراشٹر کے یوم تاسیس کے موقع پر اجیت پوار کی زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی جانب سے منعقدہ ‘شاندار مہاراشٹر فیسٹیول کا افتتاح کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہاکہ سرحد پر چند پٹاخے کافی نہیں ہوں گے۔ پاکستان کو ایک بار اور ہمیشہ کے لیے سبق سکھانے دیں۔ اسے ایک مکمل جنگ ہونے دیں۔
پہلگام حملے اور ڈومبیولی کے تین سیاحوں کی موت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہر دو تین سال بعد پاکستان ہندوستان پر دہشت گردانہ حملہ کرنے کی سازش کرتا ہے۔ہمیں اس واقعے کو نہیں بھولنا چاہیے اور مجرموں کو کبھی معاف نہیں کرنا چاہیے۔ ہمارے دشمن کی ہمیشہ بھارت، ممبئی اور کشمیر پر بری نظر رہی ہے۔ میں نے اپنے شہر کو 26؍11 کے حملے کے دوران جلتے ہوئے دیکھا ہے۔ جاوید اختر نے پاکستانی فوج پر الزام لگایا کہ وہ 1948 سے قبائلی دہشت گردوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر کے ہندوستان پر حملہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہندوستان کی ہر حکومت نے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اس نے کبھی اس کا جواب نہیں دیا۔ انہوں نے 2008 میں وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے پڑوسی ملک کے دورے کے بعد کارگل میں جنگ شروع ہونے کے واقعے کو یاد کیا۔ اختر نے کہا کہ پاکستانی فوج نے کارگل جنگ میں مارے گئے اپنے فوجیوں کی لاشیں قبول کرنے سے انکار کر دیا، اگر وہ اپنے ہی فوجیوں کو قبول نہیں کر سکتے تو پھر کس کو قبول کریں گے؟ معروف نغمہ نگار نے ہندوستانیوں کو کشمیریوں پر حملہ کرنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 1948 میں ہندوستانی فوج کی مداخلت سے پہلے وہ پاکستان کے خلاف لڑنے والے پہلے لوگ تھے۔
No Comments: