بنگلورو:بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر آر سی بی کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ مچنے سے 11 افراد کی موت کے بعد کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (کے ایس سی اے) ہنگامہ خیز حالت میں ہے۔ اے شنکر اور ای ایس جے رام نے کرکٹ باڈی کے سیکرٹری اور خزانچی کے اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ان دونوں نے واقعے کی تحقیقات کے دوران بدھ کو پیش آنے والے اس سانحے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کی۔
شنکر اور جے رام نے کہا کہ انہوں نے جمعرات کی رات کے ایس سی اےکے صدر رگھورام بھٹ کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گزشتہ دو دنوں کے دوران پیش آنے والے غیر متوقع اور بدقسمت واقعات کی وجہ سے، اور اگرچہ ہمارا کردار بہت محدود تھا، ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نے کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اور خزانچی کے اپنے متعلقہ عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔‘
بھٹ اور استعفیٰ دینے والے دو عہدیداروں نے کرناٹک ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ اسوسی ایشن گیٹ اور ہجوم کے انتظام کے لیے ذمہ دار نہیں ہے۔ پریزنٹیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ انہوں نے ودھان سودھا میں آر سی بی آئی پی ایل کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت مانگی ہے۔اس سانحہ کے بعد بنگلورو کے پولیس کمشنر بی دیانند سمیت کئی پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔
بنگلورو میں بھگدڑ آر سی بی کے ان کھلاڑیوں کے لیے اعزازی تقریب کے بعد ہوئی جنہوں نے اپنا پہلا آئی پی ایل ٹائٹل جیتا تھا۔ ابتدائی پروقار تقریب ودھان سودھا میں منعقد ہوئی، اور یہ بغیر کسی بڑی خرابی کے اختتام پذیر ہوئی۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر افراتفری پھیل گئی، جہاں آرسی بی کے سوشل میڈیا دعوت نامے کے بعد لاکھوں لوگ جمع ہوئے اور مداحوں سے وہاں کی تقریبات میں شامل ہونے کو کہا۔ دعوت نامہ بالآخر منسوخ کر دیا گیا۔
منصوبہ بند فتح پریڈ کو منسوخ کرنا پڑا، لیکن 11 شائقین کی المناک موت کے باوجود اسٹیڈیم کے اندر جشن جاری رہا۔ کرناٹک حکومت نے کہا کہ اس نے منتظمین سے کہا تھا کہ وہ اموات کے بارے میں جاننے کے بعد 10 منٹ میں ایونٹ ختم کر دیں، جس پر وہ رضامند ہو گئے۔
No Comments: