Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

روس پر دباؤ برقرار رکھا جانا چاہیے

ترکی میں یوکرین اور روس کے درمیان ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی کابیان ،ایک ایک ہزار جنگی قیدیوں کو رہا کرنےکافیصلہ

 استنبول:ترکی کے شہر استنبول میں یوکرائن میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے یوکرین اور روسی وفود کے درمیان ہونے والی ملاقات ختم ہو گئی ہے۔ ملاقات کے بعد صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس پر دباؤ برقرار رکھا جانا چاہیے۔ زیلنسکی نے کہا کہ روس پر اس وقت تک دباؤ برقرار رکھا جانا چاہیے جب تک روس جنگ ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔ یوکرین جلد از جلد حقیقی امن کے لیے اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ ضروری ہے کہ دنیا ایک مضبوط پوزیشن برقرار رکھے۔ترکی میں ہونے والے امن مذاکرات میں یوکرین اور روس نے ایک ایک ہزار جنگی قیدیوں کو رہا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ملاقات کے بعد یوکرین کے وزیر دفاع رستم عمروف نے کہا کہ جنگی قیدیوں کی رہائی کی تاریخ کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ ریلیز کب ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ بندی اور لوگوں کے تبادلے کے معاملے پر بات چیت کی، ایک ہزار افراد کی رہائی کا معاہدہ ہماری ملاقات کا نتیجہ ہے۔امن مذاکرات میں روسی وفد کی قیادت کرنے والے ولادیمیر مینڈنسکی نے قیدیوں کے تبادلے پر طے پانے والے معاہدے کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان براہ راست بات چیت ہو، ہم نے ان کی درخواست کو ریکارڈ کر لیا ہے۔مینڈنسکی نے کہا کہ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ مستقبل میں ممکنہ جنگ بندی کے حوالے سے ہر فریق اپنا نقطہ نظر پیش کرے گا۔دونوں فریقوں نے جنگی قیدیوں کی رہائی کی تاریخ تو طے کر لی ہے لیکن اسے عام نہیں کیا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *