ممبرا:ممبرا اسٹیشن کے نزد سینٹرل لائن کی دوٹرینیں (اپ اینڈ ڈاؤن) کے مسافروں کے آپس میں ٹکرانے کے سبب دونوں ٹرینوںکے 13 مسا پٹریوں پر گرگئے، جس کے سبب 5 کی موت ہوگئی اور 8زخمی ہوگئے۔حادثہ کی اطلاع ملتے ہی سیاسی لیڈران ، ایم پی شریکانت سندے ،ایم پی نریس مسکے، ایم ایل اے جتیند راوہاڈ ، ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی اور دیگرلیڈران اسپتال و اسٹیشن پہنچے ۔
مقامی لیڈران نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ ریل ممبرا کے دردناک حادثہ کا ذمہ دار ہے،کیوں کہ ریلوے سے کئی بار شکایت کرنے کے باوجودممبرا ، کلوا، دیوا کے مسافروں کے مطالبے پراب تک غورنہیں کیاگیا ہے، یہاں کی آبادی بڑھتی جارہی ہے لیکن ٹرین کی فریکیوینسی کم ہونے کی وجہ سے یہاں بھیڑ بڑھ جاتی ہے اور ایسے حادثے ہوتے ہیں۔
اس دوران مہاراشٹرنونرما ن سینا نے10 جون کو تھانے میں ریلوے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے جو گاؤں دیوی میدان سے نکل کر تھانے اسٹیشن تک جائے گی ۔
پانچویں اور چھٹی لائن کا کام جلد مکمل کیا جائے:ایم پی شری کانت شندے
اس افسوس ناک حادثہ کے متعلق ایم پی شری کانت شندے نے کہاکہ ممبئی کے مضافاتی علاقوں دیوا سے کسارا تک بڑھتی آبادی کے سبب لوکل ٹرینوں میں دن بہ دن بھیڑ بڑھ رہی ہے، بار بار ریل منتری سے مل رہے ہیں اور ان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ یہاں پانچویں اور چھٹی لائن کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے، تاکہ اس روٹ کے مسافروں کو راحت مل سکے، ساتھ ہی مسافروں کا مطالبہ ہے کہ دیوا سے سی ایس ٹی کے لئے لوکل چلائی جائے، ابھی تو وہاں فاسٹ لوکل رکنےلگی ہے لیکن دیوا سے سی ایس ٹی تک لوکل چلانے کا ہمارا بھی مطالبہ ریلوے سے ہے ۔ ساتھ ہی سبھی 12 ڈبوں کی ٹرینوں کو 15 ڈبے کرنا انتہائی ضروری ہوگیا ہے۔
بے حس ریلوے کی وجہ سے حادثات ہورہے ہیں:جتیندر اوہاڈ
اس حادثہ کاذمہ دار ریلوے حکام ہیں جو انتہائی بے حس ہے، اس سے کسی بھی قسم کی شکایت کرو وہ نہ توسنتے ہیں نہ ہی توجہ دیتے ہیں،بے حس ریلوے کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں ۔عام لوکل کے بعد اے سی لوکل ٹرینوںکا چلانا بھی ایک مسئلہ ہوگیا ہے کیوں کہ اےسی لوکل کے بعد آنے والی عام لوکل ٹرینوں میں بھیڑ بڑھ جاتی ہے، دیوا جنگشن سے لوکل ٹرین شروع کئے جانے کا مطالبہ بار بار کیا جارہا ہے لیکن توجہ نہیں دی جارہی ہے، اگر دیوا سے سی ایس ٹی کے لئے لوکل شروع ہوجاتی ہے تو کلوا ممبرا اور دیوا کے علاوہ کلیان ڈومبیولی والوں کو راحت مل سکتی ہے ۔ ممبرا کے بعد کلوا سے قبل پارسک ٹنل کے پاس تین کھمبے ایسے ہیں جو انتہائی قریب ہیں جس سے اب تک ہزاروں لوگ کی ٹکرانے سے موت ہوچکی ہے، اسے ہٹانےکےلئے بار بار ہم نےمطالبہ کیا ہے لیکن ابھی تک توجہ نہیں دی گئی ہے ۔ کلوا میں کارشیڈ میں لوکل ٹرینیں کھڑی ہوتی تھی جو بعد میں تھانے سے نکلتی تھی اس میں جان ہتھیلی پر رکھ کر کلوا کے مسافرین کارشیڈ سے ہی ٹرین میں بیٹھ جاتے تھے لیکن ریلوے نے اسے بھی بند کردیا ہے ۔ جب تک دروازو ں پرکھڑے رہنے والوں کی تعداد میں کمی نہیں ہوگی تب تک ریلوے کی ترقی نہیں مانی جاسکتی ۔
آج جنکے گھر والے چلے گئے انھیں حکومت کچھ رقم دینے کا اعلان کردے گی لیکن اس سے کیا ہوگا کسی کا چراغ بجھ گیا اب اس خاندان کی پرورش کون کرے گا۔جتیندر اہواڈ نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کی خامیوں کو جلدسے جلد دورکیاجائے۔
No Comments: