نئی دہلی: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں پر سخت حملہ کیا۔ آپریشن سندور کا آغاز کرکے پاکستان میں سرگرم دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردیئے گئے۔ جب مشتعل پاکستان نے ایسا کرنے کی ہمت کی تو اسے ایک مناسب سبق سکھایا گیا۔ دنیا نے بھارت کی فوجی طاقت دیکھی۔
درحقیقت یہ سب بھارت کے مضبوط دفاعی نظام کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔ بھارت نے اپنی دفاعی تیاریوں کو مضبوط بنانے کے لیے گزشتہ چند برسوں میں کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ فوجی انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا گیا ہے۔ اپنی مسلح افواج کو جدید بنایا ہے۔ کئی اہم دفاعی معاہدے ہوئے ہیں۔
گزشتہ 11 سالوں میں دفاعی بجٹ میں ڈھائی گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہی نہیں، اسٹریٹجک اصلاحات، نجی شعبے کی شراکت اور اختراع نے بھی مقامی پیداوار کو فروغ دیا ہے، جس سے ہندوستان ایک خود انحصار اور عالمی سطح پر قابل اعتماد دفاعی برآمد کنندہ بن گیا ہے۔
اس اقدام سے قومی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو بھی تقویت ملی ہے۔ وزارت دفاع کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت اب کئی ممالک کو دفاعی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی برآمد کر رہا ہے۔ میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت مہموں کی وجہ سے ملک میں دفاعی شعبے میں نجی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پہلگام کے علاوہ سیٹلائٹ امیجز نے ہندوستان کے دیگر حساس علاقوں جیسے پلوامہ، اننت ناگ، پونچھ، راجوری اور بارہمولہ کو بھی اپنی گرفت میں لیا ہے۔ ہر سیٹلائٹ تصویر کی بنیادی قیمت 3 لاکھ روپے سے شروع ہوتی ہے، جو تصویر کے ریزولوشن کے لحاظ سے بڑھ جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں اسرو کے ایک سائنسدان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سیٹیلائٹ کی نگرانی کسی بھی ملک کی انٹیلی جنس کی ریڑھ کی ہڈی بن گئی ہے۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ تصاویر 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کی گئی تھیں، لیکن ہندوستان میکسار سے ان تصویروں کی تحقیقات کے لیے کہہ سکتا ہے۔
No Comments: