Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

’ مہاراشٹربال ٹھاکرے کی توہین برداشت نہیں کرے گا‘

امت شاہ کے بیان پر سنجے راوت کا سخت ردعمل ،شدید مانسون کے دوران وزیرداخلہ پر ممبئی میں سیاست کرنے کاالزام

 ممبئی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان پر کہ ’اگر آج بالاصاحب ٹھاکرے زندہ ہوتے تو وہ آپریشن سندور کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو گلے لگاتے‘، شیو سینا ادھو ٹھاکرے کے ترجمان اور راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ سنجے راوت نے کہا کہ اگر آج بالاصاحب ٹھاکرے یہاں ہوتے تو انہیں افسوس ہوتا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ بالاصاحب ٹھاکرے کی توہین کر رہے ہیں اور مہاراشٹر اس توہین کو کبھی نہیں بھولے گا۔

سنجے راوت سے جب امت شاہ کے بیان پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کے بارے میں کہا تھا کہ ان کا سر صحیح جگہ پر نہیں ہے ، میرے خیال میں یہی بات ہمارے حکمرانوں پر بھی صادق آتی ہے ۔ پہلگام میں 26ماؤں بہنوں کی قسمت کا صفایا کیا گیا، اس کے لیے سب سے پہلے امت شاہ کا استعفیٰ قبول کرنا ہوگا۔ اگر کوئی اس سب کا ذمہ دار ہے تو وہ امت شاہ ہیں۔ وزارت داخلہ کا کام انتہائی غیر سنجیدہ انداز میں کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’پورا ممبئی ڈوبا ہوا ہے اور وہ وہاں بیٹھ کر سیاست کر رہے ہیں۔ پہلے 40سپاہی مارے گئے ، پھر 26خواتین کے ماتھے کا نشان مٹا دیا گیا، اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ اور یہ ہمیں عقل سکھاتے ہیں؟ امت شاہ آدرش گھوٹالے میں اشوک چوہان کے پاس گئے اور آم رس پوری کھانے بیٹھ گئے ۔ ملک میں کیا ہو رہا ہے ؟ گھروں میں کہرام مچ ہوا ہے ۔ اور وہ سیاست کر رہے ہیں، استعفیٰ دینے کی ذمہ داری نریندر مودی پر بھی ہے ۔انہوں نے کہاکہا اگربالاصاحب ٹھاکرے آج ہوتے تو انہیں افسوس ہوتا کہ انہوں نے نریندر مودی کوکیوں بچایا ۔

سنجے راوت نے مزید کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد، آپ پاکستان کے ساتھ جنگ سے دستبردار ہو گئے اور اب آپریشن سندور کی سیاست کر رہے ہیں۔ اگر آپ کے پاس کوئی اخلاق باقی ہے تو استعفیٰ دیں اور مہاراشٹر نہ جائیں۔ آپ کا کیا کارنامہ ہے ؟ ادھو ٹھاکرے نے آپ کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے ، یہ آپ کا غصہ ہے ۔ آپ نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے بالاصاحب ٹھاکرے کی شیو سینا کو توڑا، کیا آپ ٹھاکروں کے مفادات کے لیے بابائے قوم ہیں؟ بالاصاحب ٹھاکرے کی توہین کرنا مہاراشٹر کبھی نہیں بھولے گا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *