ممبئی: شیوسینایو بی ٹی کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے کو لیکر ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف مرکزی حکومت پاکستان کو سخت جواب دینے کی بات کر رہی ہے ، وہیں دوسری طرف وزیر اعظم ممبئی میں تقریبات میں شرکت اور بہار میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
سنجے راوت نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اس حملے کے سلسلے میں سیکیورٹی میں کوتاہی کے لیے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ایک بڑا قتل عام ہوا، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو سبق سکھایا جائے گا، لیکن اس کے چند دن بعد وہ ممبئی میں بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے ساتھ نو گھنٹے گزار رہے تھے ، بہار میں انتخابی مہم چلا رہے تھے اور کیرالہ میں گوتم اڈانی کی بندرگاہ کا افتتاح بھی کر رہے تھے ۔
وزیر اعظم جمعرات کو ممبئی میں منعقدہ پہلی عالمی آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ویوز) کے افتتاح کے موقع پر شریک ہوئے تھے ۔راوت نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم کا رویہ پاکستان کے خلاف سنجیدہ جوابی کارروائی کی کسی بھی تیاری کی عکاسی نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ ‘خوش مزاج’ موڈ میں نظر آ رہے ہیں تو ہم اس بات پر فکرمند ہیں کہ پاکستان کو کیا جواب دیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ لڑاکا طیارے پرواز کر رہے ہیں اور فوجی مشقیں ہو رہی ہیں، لیکن ایسے مشقیں ایسے پڑوسی ممالک جیسے چین اور پاکستان کے ساتھ رہنے والے ملک کے لیے کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔
راوت نے کہا کہ میں دفاعی ماہر نہیں ہوں، لیکن وزیر اعظم کی باڈی لینگویج سے نہیں لگتا کہ وہ کسی جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان موجودہ حالات میں جنگ کا متحمل ہو سکتا ہے ، تو انہوں نے کہا کہ یہ سوال اپوزیشن پر نہیں بلکہ بی جے پی پر اٹھتا ہے ، کیونکہ بی جے پی خود جنگی بیان بازی کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹی میٹنگ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان میں گھس کر کارروائی کی بات کی، جبکہ امیت شاہ نے کہا کہ ‘چن چن کے ماریں گے ’، تو پھر آپ کو کون روک رہا ہے ؟راوت نے امیت شاہ کو پہلگام حملے سمیت گزشتہ 10 سال کے دوران کشمیر میں ہوئے تمام دہشت گردانہ حملوں کے لیے براہ راست ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ وزیر اعظم نے ایسے شخص کو وزارت داخلہ کیوں سونپی ہوئی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ شاہ کو استعفیٰ دینا چاہیے تھا، اور اپوزیشن کو حمایت کی پیش کش کرنے سے قبل ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا۔
راوت نے مزید الزام لگایا کہ خود امیت شاہ نے کشمیر کی سیکورٹی میں کوتاہی کا اعتراف کیا ہے ، اور اگر وہ کوتاہی تسلیم کرتے ہیں تو پھر انہیں اس کے نتائج بھی بھگتنا ہوں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں پہلگام حملے پر بحث ہوتی ہے تب بھی حکومت اپوزیشن کو بولنے کا موقع نہیں دے گی۔
No Comments: