لکھنؤ،3 مئی
نیپال کی سرحد سے متصل اضلاع میں مبینہ غیر قانونی تجاوزات اور غیر تسلیم شدہ مدارس کے خلاف مسلسل کارروائی کی جا رہی ہے۔ بلرام پور میں ایک خصوصی مہم کے تحت اب تک اصولوں کے خلاف کام کرنے والے 20 مدارس کو بند کر دیا گیا ہے۔ دو مدارس کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
تحصیل تلسی پور کے گائوں بھاگا کالا، بھچاکھیا اور نند مہارا میں بغیر کسی شناخت کے چلنے والے تین مدارس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ بہرائچ میں مہم کے تحت 384 تجاوزات کو نشان زد کیا گیا ہے۔ ان میں سے 143 تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں جبکہ 6 غیر قانونی مدارس کو سیل کر دیا گیا ہے۔
سدھارتھ نگر میں کل 21 تجاوزات کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں چار غیر قانونی مذہبی مقامات اور 17 غیر قانونی مدارس شامل ہیں۔ جن میں سے 20 تجاوزات کے حوالے سے نوٹس جاری کیے گئے ہیں، جب کہ ایک تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں۔ شراوستی میں اب تک 53 غیر تسلیم شدہ مدارس کو سیل کیا جا چکا ہے، جبکہ 151 مدارس کے خلاف بے دخلی کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
یہاں گاؤں بھرتھا روشن گڑھ میں ایک مبینہ غیر قانونی مسجد کو مسمار کر دیا گیا۔ پیلی بھیت میں سات غیر قانونی مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے دو مدارس کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، جب کہ 77 غیر قانونی مذہبی مقامات میں سے تین کو نوٹس دیا گیا ہے۔
مہاراج گنج کی نوتنوا، نکلول اور فرینڈہ تحصیلوں میں کل 34 غیر قانونی مذہبی مقامات اور مدرسے پائے گئے ہیں، جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے دو مدارس کو مستقل طور پر بند کر دیا گیا اور دو مدارس کو مسمار کر دیا گیا۔ ایک مدرسہ کو ضبط کر لیا گیا ہے اور ایک غیر قانونی مذہبی مقام کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
No Comments: