ممبئی: مہاراشٹر حکومت کی لاڈکی بہن یوجنا میں بے ضابطگیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اسکیم کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں کی تصدیق کیے بغیر مستحقین کو رقم دینے کی وجہ سے معاملہ زیر تفتیش ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اسکیم میں کوتاہی ہوئی ہے۔
اجیت پوار کے اس بیان پر شیو سینا یو بی ٹی کے ایم پی سنجے راوت نے پوار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے اور ان پر انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے عوام کے پیسے کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اجیت پوار نے کہا کہ جب اس اسکیم کو لاگو کیا گیا تو ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں تھا۔ انتخابات کا اعلان ہوا جس کی وجہ سے اہلیت کی مکمل چھان بین نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی اپیل کی تھی کہ صرف ضرورت مند ہی اس سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ جو رقم اب دی گئی ہے۔ اسے واپس نہیں لیا جا سکتا لیکن اس کا حل ضرور نکالا جائے گا۔ مہاراشٹر حکومت نے اگست 2024 میں لاڈکی بہن یوجنا شروع کی تھی۔ 21 سے 65 سال کی خواتین اس کے لیے اہل قراردہ گئی تھیں۔حکومت نے اس اسکیم کے لیے سالانہ آمدنی کی حد 2.5 لاکھ روپے مقرر کی تھی، لیکن تحقیقات میں 2200 سے زیادہ سرکاری ملازمین بھی اس سے فائدہ اٹھانے والے پائے گئے ہیں۔
تاہم، وہ لوگ جن کے خاندان کا کوئی فرد انکم ٹیکس ادا کرنے والا، مستقل سرکاری ملازم یا پنشنر ہے یا جو دیگر سرکاری مالیاتی اسکیموں سے فوائد حاصل کر رہا ہے وہ نااہل ہیں۔ مزید برآں، ان خاندانوں کی خواتین جن کے پاس ٹریکٹر کے علاوہ چار پہیہ گاڑی ہے وہ اس اسکیم کے لیے اہل نہیں ہیں۔
No Comments: