ممبئی: سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات کو لے کر بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے لیے چار ہفتوں کے اندر نوٹیفکیشن جاری کرے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے کہا کہ مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کا متنازعہ مسئلہ 2022 کی رپورٹ سے پہلے کی طرح ہی رہے گا۔
بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے وقت کی حد مقرر کرتے ہوئے بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ اسے چار ماہ کے اندر مکمل کرے۔ بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) کو مستحق مقدمات میں مزید وقت طلب کرنے کی آزادی دی۔ بنچ نے کہا کہ مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا انحصار عدالت عظمیٰ میں زیر التوا عرضیوں پر ہونے والے فیصلوں پر ہوگا۔ عدالت عظمیٰ نے 22 اگست 2022 کو ایس ای سی اور مہاراشٹر حکومت کو ریاست میں بلدیاتی اداروں کے انتخابی عمل کے سلسلے میں جمود برقرار رکھنے کی ہدایت دی تھی۔
سپریم کورٹ نے پوچھا کیا آپ الیکشن بالکل نہیں کروانا چاہتے؟ عدالت نے کہا کہ الیکشن روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے او بی سی ریزرویشن کی وجہ سے انتخابات روک دیے گئے تھے۔ لیکن اب الیکشن شروع کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ نئے ڈویژن کے مطابق انتخابات ہوں گے یا پرانے کے مطابق سماعت جاری رہے گی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو چار ہفتوں میں انتخابی نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ ریاستی حکومت نے بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔
مہاراشٹر الیکشن کمیشن ان انتخابات کا انعقاد کرے گا۔ چار ہفتوں میں انتخابات کا اعلان کر دیا جائے گا۔ انتخابی عمل ستمبر کے مہینے تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ریاست کے دیگر میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کورونا کے دور سے نہیں ہوئے ہیں۔ اس لیے تمام میونسپل کارپوریشنوں میں ایڈمنسٹریٹر کام کر رہے ہیں۔
بی جے پی کی تیاری شروع
بی جے پی نے ضلع پریشدوں پر اپنا جھنڈا لہرانے کی حکمت عملی بنانا شروع کر دی ہے۔ مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ بی جے پی نے ریاست بھر میں منڈلوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ کیا ہے۔ اس سے پارٹی کارکن ہر فرد تک پہنچیں گے۔ ریونیو منسٹر اور ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے دیہی لوگوں کو ضلع ہیڈ کوارٹر آنے کی پریشانی سے بچانے کے لیے اضافی ضلع مجسٹریٹ مقرر کیے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنے کام کے لیے ہیڈ کوارٹر نہیں جانا پڑے گا۔ یہ دونوں فیصلے ریاستی سطح پر لیے گئے ہیں، اس لیے بی جے پی اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
No Comments: