پنچکولہ: ہریانہ کے پنچکولہ سے رونگٹےکھڑے کرنے کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ پیر کی رات شہر کے سیکٹر 27 میں دل دہلا دینے والے واقعہ میں قرض کے بوجھ تلے دبے ایک ہی خاندان کے سات افراد نے زہر کھا کر خودکشی کر لی۔ ہلاک ہونے والوں میں دو جوڑے، تین معصوم بچے اور ایک ہی خاندان کے بزرگ سمیت 7 افراد شامل ہیں۔
بچوں کی عمریں 12 سے 15 سال کے لگ بھگ ہیں۔ پولیس کو کار سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ سوسائڈ نوٹ میں تاجر نے خودکشی کرنے کے بارے میں لکھا ہے کیونکہ وہ قرض سے پریشان تھا۔ ذرائع کے مطابق خودکشی نوٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ میں نہیں چاہتا کہ میرے بعد میرے بچے پریشان ہوں۔
پولیس کے مطابق پیر کی رات 11 بجے کے قریب اطلاع ملی کہ گھر نمبر 1204 کے باہر کھڑی کار میں کچھ لوگوں نے خودکشی کر لی ہے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر کار میں سوار چھ افراد کو سیکٹر 26 کے نجی اسپتال اور ایک کو سیکٹر 6 کے سول اسپتال پہنچایا۔
مرنے والوں میں سے دو کی شناخت پروین متل اور ان کے والد دیش راج متل کے طور پر ہوئی ہے۔ خاندان کے دیگر افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اطلاع ملنے کے بعد ڈی سی پی ہمادری کوشک اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ پراوین متل نے کچھ عرصہ قبل دہرادون میں ٹور اینڈ ٹریول کا کاروبار شروع کیا تھا، جو پھل پھول نہیں سکا۔ اس میں اسے بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ جس کی وجہ سے خاندان قرض میں ڈوب گیا۔
حالت اتنی خراب تھی کہ گھر والوں نے زندگی کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ رات گئے تک پولیس اس بات کی تحقیقات میں مصروف رہی کہ یہ خاندان کہاں سے تعلق رکھتا ہے۔ تاہم گاڑی دہرادون آر ٹی او میں رجسٹرڈ ہے اور آر سی کے مطابق اس کے مالک کا نام گمبھیر سنگھ نیگی ہے۔
اپنی ابتدائی تحقیقات میں پولیس کا ماننا ہے کہ خاندان نے دباؤ میں آکر خودکشی کی ہے۔ اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں سوگ کا سماں ہے اور ہر کوئی اس واقعے سے صدمے میں ہے۔ متوفی کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے پنچکولہ سول اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا گیا ہے۔
No Comments: