ممبئی: بیسٹ انتظامیہ نے ممبئی والوں کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔بیسٹ نے جمعہ سے بس کرایوں میں اضافہ کردیا ہے۔ اب ممبئی والوں کو بیسٹ سے سفر کرنے کے لیے زیادہ کرایہ ادا کرنا پڑے گا۔ نان اے سی بسوں کا کم از کم کرایہ 5 روپے سے بڑھا کر 10 روپے کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اے سی بسوں کا کم از کم کرایہ 6 روپے سے بڑھا کر 12 روپے کر دیا گیا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ بیسٹ کے اس فیصلے سے مسافروں کی بڑی تعداد نے نارضگی کا اظہارکیا ہے۔
بیسٹ انتظامیہ کے مطابق یہ فیصلہ سال 2019 کے بعد پہلی بار کرایہ پر نظرثانی کے تحت کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 50 کلومیٹر تک کے سفر کے لیے نئے کرائے کے مراحل کا اضافہ کیا گیا ہے۔ 5 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کے لیے دوبارہ متعارف کرایا گیا۔
بیسٹ انتظامیہ کے مطابق جمعہ سے روزانہ اور ماہانہ پاس بھی مہنگے ہو جائیں گے۔ ڈیلی پاس کا کرایہ 60 روپے سے بڑھا کر 75 روپے کر دیا گیا ہے، ساتھ ہی لامحدود سفر کے لیے ماہانہ پاس کا کرایہ 900 روپے سے بڑھا کر 1800 روپے کر دیا گیا ہے۔
اسکول اور کالج کے طلبہ کے لیے ریلیف برقرار رکھا گیا ہے۔ 26 سال سے کم عمر کے طلباء موجودہ رعایتی نرخوں پر پاس حاصل کرتے رہیں گے۔ چلو اسمارٹ کارڈ کے ذریعے مفت سفر کی سہولت بی ایم سی اسکولوں کے یونیفارم پہننے والے طلبہ کے لیے پہلے کی طرح جاری رہے گی۔
بیسٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافہ بیسٹ کی مالی حالت بہتر بنانے اور بلاتعطل خدمات کی فراہمی کے لیے ضروری ہے۔ وہیں ممبئی والوں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے عام ممبئی والوں کی جیب پر بڑا اثر پڑے گا۔ ممبئی میں بیسٹ بسیں اب بھی غریب اور متوسط طبقے کے لیے ٹرانسپورٹ کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ ٹیکسی اور رکشہ جیسے اختیارات مہنگے ہیں اور ہر ایک کے لیے برداشت کرنا مشکل ہے۔
ایسے میں بیسٹ بس کرایہ میں یہ اضافہ لاکھوں مسافروں کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ ساتھ ہی مسافروں کا کہنا ہے کہ بیسٹ انتظامیہ نے کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ لیکن بیسٹ خدمات کے مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ان کے مطابق بیسٹ انتظامیہ نے بسوں کی کمی، اسٹاپوں پر طویل انتظار اور زیادہ رش کے مسئلے کو ختم کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں۔
No Comments: