Header advertisement
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

ابو سالم کی قبل از وقت رہائی پر غور کیا جا رہا ہے

بامبے ہائی کورٹ میں مجرم کی درخواست پرمہاراشٹر حکومت کی یقین دہانی

ممبئی: مہاراشٹر حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ حوالگی کے مجرم ابو سالم کی قبل از وقت رہائی پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے گینگسٹر کی جیل سے رہائی کی درخواست کے جواب میں اپنے حلف نامے میں کہا کہ سالم نے نومبر 2005 میں پرتگال سے حوالگی کے بعد سے 19 سال جیل میں کاٹی ہے۔ ابو سالم نے وکیل فرحانہ شاہ کے ذریعے بامبے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اپنی درخواست میںسالم نے دعوی کیا کہ اگر اچھے سلوک کی معافی کو شامل کیا جائے تو وہ پہلے ہی 25 سال قید کاٹ چکے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ جب سالم کو پرتگال سے حوالے کیا گیا تو ہندوستانی حکومت نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ اسے کسی بھی صورت میں سزائے موت نہیں دی جائے گی اور اسے 25 سال سے زیادہ عرصے تک جیل میں نہیں رکھا جائے گا۔ سالم کو 1993 کے بم دھماکہ کیس سمیت دو مقدمات میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ کے توسط سے دائر اپنی درخواست میںسالم نے دعویٰ کیا کہ اگر اچھے برتاؤ کی معافی کو شامل کیا جائے تو وہ پہلے ہی 25 سال قید کاٹ چکے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت نے گزشتہ روز جسٹس گریش کلکرنی اور ادویت سیٹھنا کی بنچ کے سامنے سالم کی عرضی کے جواب میں دو حلف نامہ پیش کیا۔ حکومت نے کہا کہ سالم نومبر 2005 میں پرتگال سے حوالگی کے بعد سے صرف 19 سال جیل میں رہا ہے۔ حکومتی حلف نامے کے مطابق سالم کو نومبر 2005 میں پرتگال سے حوالگی کیا گیا تھا اور 28 فروری 2025 تک اس کی اصل قید کی مدت 19 سال تین ماہ اور 20 دن تھی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *