امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز خلیجی رہنماؤں سے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ اس کا جوہری پروگرام ختم کرنے کے لیے “فوری طور پر ایک معاہدہ” کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایران کو مشرق وسطیٰ میں کسی بھی ممکنہ معاہدے کے حصے کے طور پر پورے خطے میں پراکسی گروپوں کی حمایت بند کرنی چاہیے۔
یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ٹرمپ تین ممالک کے خلیجی دورے پر ہیں جس میں سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات میں رکے ہیں۔ اطلاع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ ایک نجی ملاقات کے دوران ایران کے تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا۔
بعد ازاں، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو دہشت گردی کی سرپرستی بند کرنا چاہیے، اپنی خونی پراکسی جنگوں کو ختم کرنا چاہیے اور مستقل طور پر اور تصدیق شدہ طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کے حصول کو ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران کے ساتھ امریکی کوششیں کسی نہ کسی طریقے سے کام آئیں گی۔ دریں اثنا، الثانی نے دوحہ میں ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد براہ راست ایران کا ذکر نہیں کیا، لیکن کہا کہ امریکہ اور قطر کے درمیان تعاون ان کی شراکت داری کو”تعلقات کی ایک اور سطح” پر لے جا رہا ہے۔
No Comments: