نئی دہلی: ہند پاک جنگ کے بعد بھارت نے ملک کی مشرقی سرحدوں کی سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اس نے اپنا جدید ترین ایس -400ٹرائمف میزائل سسٹم اوررافیل جیسے جنگجوؤں کو سلی گڑی راہداری میں تعینات کیا ہے۔ یہ راہداری مغربی بنگال میں ہے جو ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے۔ سلی گڑی راہداری ایک تنگ راستہ ہے جو صرف 20-22 کلومیٹر چوڑا ہے، جسے ‘’چکن نیک‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان کی سرزمین کو شمال مشرقی ریاستوں سے جوڑتا ہے۔ شمال مشرقی ریاستیں قدرتی وسائل سے بھری پڑی ہیں۔ ایسے میں یہ راہداری ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے۔ آئیے جانتے ہیں چکن نیک کی اہمیت اور انڈیا کی تیاریاں۔
S-400 دفاعی نظام تعینات
ڈیفنس سیکورٹی ایشیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایس – 400 میزائل سسٹم بہت طاقتور ہے۔ یہ بیک وقت متعدد فضائی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس کی رینج 400 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ بھارت نے اسے چین اور بنگلہ دیش کی بڑھتی فضائی سرگرمیوں کے پیش نظر تعینات کیا ہے۔ حال ہی میں ہندوستان نے سلی گوڑی کوریڈور کے قریب چین اور بنگلہ دیش کی فضائی افواج کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ بھارت کو لگتا ہے کہ یہ بھارت کی طاقت کو جانچنے کی کوشش ہے۔ ایسے میں ہندوستان نے S-400 کی تعیناتی کرکے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
چین کے قریب آنے والے یونس کے خلاف بھی کریک ڈاؤن
سلی گوڑی کوریڈور ہمیشہ ہندوستان کے لیے تشویش کا باعث رہا ہے۔ ڈوکلام کے بعد سے، ہندوستانی فوج راہداری کے ساتھ ساتھ تیز رفتار کارروائی، ہمہ جہت لڑائی اور مسلسل تیاریوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ بھارت نے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب بنگلہ دیش میں سیاسی تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ محمد یونس کی حکومت چین کے قریب ہو رہی ہے۔ قبل ازیں بنگلہ دیش کی حکومت کے ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔ لیکن اب یونس کی حکومت چین اور پاکستان سے دوستی کر رہی ہے۔ جبکہ بھارت ان دونوں ممالک کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔
چین بی آرآئی کے ذریعہ بنگلہ دیش پھنساتا جا رہا ہے
یونس حکومت چین کے ساتھ مل کر متعدد اقتصادی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کر رہی ہے۔ ہندوستان کو لگتا ہے کہ چین اپنے ‘بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے ذریعے بنگلہ دیش کو پھانس رہا ہے۔ بھارت نے ہمیشہ بی آر آئی کی مخالفت کی ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے ذریعے چین پورے ایشیا میں اپنا تسلط بڑھانا چاہتا ہے۔ اس سے ملکوں کی سلامتی اور آزادی خطرے میں پڑ جائے گی۔
رافیل یہاں تعینات، بنگلہ دیش ٹینشن میں
ایسی اطلاعات ہیں کہ بنگلہ دیش چین کی مدد سے ضلع لالمونیرہاٹ میں ایک ہوائی اڈہ بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ یہ جگہ سلی گوڑی کوریڈور کے بہت قریب ہے۔ اگر ایسا ہوا تو بھارت کے لیے خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔ ان خطرات کے پیش نظر ہندوستان نے S-400 میزائل سسٹم سلی گوڑی میں تعینات کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے ہاشمارا ایئربیس پر رافیل لڑاکا طیاروں کا سکواڈرن بھی تعینات کر دیا ہے۔
ڈھاکہ میں پاکستانی خفیہ ایجنسی کی موجودگی
بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں۔ اب پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے ڈھاکہ کا دورہ کیا ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایس آئی کے میجر جنرل شاہد عامر اسفر کی قیادت میں ایک وفد ڈھاکہ میں چار روز تک رہا۔ بھارت کو یہ دورہ بالکل پسند نہیں آیا۔ بھارت کو لگتا ہے کہ پاکستان بھارت کے خلاف سازش کر رہا ہے۔
No Comments: