سری نگر:جموں و کشمیر حکومت نے گزشتہ ہفتے پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی خدشات کے پیش نظر وادی میں تقریباً 50 سیاحتی مقامات اور ٹریکنگ ٹریلس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مناسب حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے جن مقامات کو بند کر دیا گیا ہے ان میں مشہور ریزورٹس جیسے گریز ویلی، ڈوڈاپتھاری، ویریناگ، بنگس ویلی اور یوس مارگ شامل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ حکومت نے ’سیاحوں کی حفاظت کے لیے‘ مقامات کو بند کرنے کا فیصلہ گزشتہ منگل کو پہلگام میں ایک حملے میں 25 سیاحوں اور ایک مقامی کے مارے جانے کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مناسب حفاظتی انتظامات کے ساتھ سیاحتی مقامات اب بھی کھلے ہیں۔ بند مقامات میں سے ایک، گریز، ضلع بانڈی پورہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر واقع ایک وادی ہے جو پچھلی دہائی میں سیاحوں میں مقبول ہوئی تھی۔ڈوڈاپتھری، ایک چراگاہ جو سری نگر شہر سے قربت کی وجہ سے ایک پسندیدہ سیاحتی مقام کے طور پر ابھری ہے، کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
شمالی کشمیر میں کپواڑہ کی وادی بنگس اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں ویریناگ کو بھی سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ لائن آف کنٹرول پر اوڑی کمانڈ پوسٹ جو کچھ عرصہ قبل سیاحوں کے لیے کھولی گئی تھی، کو بھی اب بند کر دیا گیا ہے۔ یہ کشمیر اور اس سے باہر کے لوگوں کا پسندیدہ پکنک اسپاٹ ہے۔
No Comments: