پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ ہندوستانی حکومت نے سندھ طاس معاہدے پر پابندی سمیت متعدد پابندیاں لگا کر پڑوسی ملک کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ ہندوستان کی کارروائی کے خوف سے پاکستان نے جمعرات یعنی 24 اپریل کی صبح قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایکس پر پوسٹ کرکے یہ اطلاع دی۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ہندوستانی حکومت کے بیان پر ردعمل دینے کے لیے جمعرات کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ یعنی 23 اپریل کی شام کو کابینہ کی سیکورٹی کمیٹی(سی سی ایس) کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی، جس میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے خوفناک دہشت گردانہ حملے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی۔ حملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سی سی ایس نے کئی سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا اور پاکستان کو واضح پیغام دیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وکرم مصری نے کہا کہ سندھ آبی معاہدہ (1960) کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ معاہدہ اسی وقت بحال ہو گا جب پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت بند کر دے گا۔ اس کے علاوہ اٹاری انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کیا جا رہا ہے، جو لوگ اس راستے سے درست دستاویزات کے ساتھ ہندوستان آئے ہیں وہ یکم مئی سے پہلے واپس آ جا سکتے ہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو سارک ویزہ استثنیٰ اسکیم (SVES) کے تحت ہندوستان جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پاکستانی شہریوں کو پہلے جاری کیے گئے کسی بھی ایس وی ای ایس ویزے کو منسوخ تصور کیا جائے گا۔ ایس وی ای ایس ویزا کے تحت ہندوستان میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ہندوستان چھوڑنا ہوگا۔ دنیا بھر کی کئی حکومتوں نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور ہندوستان کے ساتھ حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
No Comments: