امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد جنگی سطح پر اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں مصروف ہیں۔ نئے نئے احکامات جاری کیے جا رہے ہیں، جس سے ایک ہلچل والا ماحول امریکہ میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک تازہ حکم ٹرک ڈرائیورس سے متعلق جاری کیا گیا ہے جس نے ہند نژاد ٹرک ڈرائیورس کو فکر میں مبتلا کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’رائٹرس‘ کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیا ہے، جس کے تحت امریکہ میں ٹرک ڈرائیورس کے لیے انگریزی جاننا لازمی ہوگا۔ اس لازمیت نے سکھ طبقہ کے درمیان فکر پیدا کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے روزگار میں تفریق پیدا ہو سکتی ہے اور ملازمت میں بے وجہ رکاوٹ بھی پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ ایگزیکٹیو حکم میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ٹرک ڈرائیورس ملک کی معیشت، اس کی سیکورٹی اور امریکی لوگوں کے ذریعہ معاش کی مضبوطی کے لیے یہ قدم ضروری ہے۔
پیر کے روز جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ’’انگریزی جاننا، جسے ٹرمپ نے امریکہ کی آفیشیل قومی زبان کی شکل میں نامزد کیا ہے، پیشہ ور ڈرائیورس کے لیے ضروری ہے۔ تاکہ وہ ٹریفک سگنل کو پڑھنے اور سمجھنے میں اہل ہو سکے۔ ساتھ ہی ٹریفک سیکورٹی، سرحد گشت، زراعت چوکیوں اور کارگو وزن اسٹیشن افسران کے ساتھ بات کر سکے۔‘‘ اس حکم میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’’میری حکومت امریکی ٹرک ڈرائیورس، ڈرائیورس، مسافروں اور دیگر لوگوں کی سیکورٹی کے لیے قانون نافذ کرے گا، جس میں سیکورٹی انفورسمنٹ اصولوں کو برقرار رکھنا بھی شامل ہے، جو یہ یقینی کرتے ہیں کہ کمرشیل گاڑیاں چلانے والا کوئی بھی شخص ہماری قومی زبان انگریزی میں مناسب طریقے سے اہل اور ہنرمند ہو۔‘‘
No Comments: